Wednesday, March 7, 2012
جنگل میں آ گیا
اب کبھی وہاں سے گزر ہو تو اُسے ایسا لگتا ہے کہ جیسے کسی جنگل میں آ گیا ہے۔ سنسان۔ کوئی چوں چاں تک نہیں۔ مزے کی بات اُس جنگل میں گیدڑ بہت تھے۔ اور ان کا سردار بندر اور وزیر لومڑی۔ بہت چالاک شاطر مکار۔کب کیا کریں گے کچھ پتہ نہیں چلتا تھا۔ اُسے بہت ہوشیار رہنا پڑتا تھا۔ لومڑی یہ سمجھ بیٹھی تھی کہ اس کے منصوبوں سے کوئی واقف نہیں ہوتا۔ اور اب بھی شاید وہ یہی سمجھی بیٹھی ہے پر اسے کیا معلوم کہ اب بھی اس پر کڑی نظر رکھی جا رہی ہے۔ زخمی شیر بہت خطرناک ہوجاتا ہے۔ اور وہ بھی جب زخم گہرا ہو۔
Posted by
عمر سیف
Labels:
دن رات,
ذاتی پیغامات
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
Powered by Blogger.
آمدو رفت
کچھ میرے بارے میں
- عمر سیف
- منامہ, Bahrain
موضوعات
- Aside (1)
- آؤ مسکرائیں (3)
- افسانہ (2)
- دن رات (13)
- ذاتی پیغامات (20)
- شاعری (12)
- کہانی گھر (1)
- مزاح (3)
0 comments:
Post a Comment