Tuesday, March 6, 2012

وہاں کیا کیا ہوا

ایٹ لِیسٹ وہ ڈبل فیسڈ نہیں تھا۔ وہاں بہت سے لوگ ”دونمبر” تھے۔ مالک بھی اور اس کے نوکر بھی۔ سیاسی بیان بہت چلتے تھے۔ اگر کہا جائے تو اُسے سب کی خبر تھی۔ یہ بھی کہ وہ اُسکے ساتھ کیا کر سکتے ہیں۔ کوئی اتنی بڑی ڈیل بھی نہیں تھی۔ کون کب آتا، کیا کرتا، کس سے بات کرتا، کس بارے بات کرتا، کہیں نا کہیں سے علم ہو ہی جاتا تھا۔ آخر وہ بھی”دن رات” تھا۔

ایک چیز جو اُس نے وہاں جانی اور اس کو پلے سے باندھ لی وہ یہ کہ مخالف جنس کی بات کو لوگ زیادہ غور سے سنتے اور اس پر عمل کرتے ۔ چاہے وہ جھوٹ ہی کیوں نا ہو۔ اور یہ بھی کہ وہاں کوئی بھروسے کے قابل نہیں۔ سب سیاسی گیم کھیل رہے تھے۔ کھیلنی بھی چاہیے۔ یوں کہہ لیں کہ کندھا اُس کا ہوتا اور بندوق کوئی اور چلاتا۔ وہ سمجھتا تھا کہ یہ کیا کر رہے ہیں۔وہ اتنا ”کاکا” بھی نہیں تھا۔

اُسنے یہ بھی بتایا کہ وہاں زیادہ لڑکے فلرٹی تھے۔ فلرٹ تو اُس نے بھی کیا تھا۔ پر ایک کے ساتھ اور وہ بھی زیادہ دن نہیں۔ شاید اُسے جس رسپانس کی توقع تھی وہ ملی نہیں۔ (دل ٹوٹ گیا تھا بےچارے کا)۔ پر اُس نے کبھی شو نہیں کروایا۔ نا اُس نے ذکر کیا کسی سے اور نا خود کبھی نام لیا اُس کا۔ راستہ بدل لیتا تھا۔ سخت مزاج تو وہ شروع دن سے تھا۔اور سب کو اُس کی یہی بات بھی بُری لگتی تھی۔ اور یہ بھی کہ غصہ بہت کرتا ہے۔اُس کا کہنا تھا کہ غلط کام ہوتا دیکھ کوئی بھی بھڑک اٹھے گا۔ تو اِس میں غلط کیا تھا اگر وہ ایسا کرتا تھا۔ (جاری)

0 comments:

Post a Comment

Powered by Blogger.

آمدو رفت

کچھ میرے بارے میں

بلاگ کا کھوجی