میں لکھنا نہیں چاہ رہا جو میں لکھنا چاہتا ہوں پر۔۔۔۔ ہنسی آتی ہے لوگوں کی باتیں پڑھ کر، سُن کر جب وہ آپ کو نصیحت کرتے ہیں حقائق جانے بغیر۔ایسے لوگوں کا میں تو کیا کوئی کچھ نہیں کر سکتا ۔بہتر یہی ہے کہ انہیں اُن کے حال پر چھوڑ دیا جائے ۔سوال کرنے کا وہ حق رکھتے ہیں ، جواب دینے نہ دینے کا حق میرے اختیار میں ہے۔
اچھے لوگ ہی اچھی نصیحت کرتے ہیں، اور اُن کی نصیحت پر عمل بھی ہونا چاہیے۔ کسی کے بارے میں جانے بغیر آپ کوئی رائے نہیں دے سکتے، یہ بات مجھ سمیت سب پر لاگو ہوتی ہے۔
سمجھدار کے لیے اشارہ ہی کافی ہے۔ اِس میں دو باتیں ہیں۔ پہلی بات تو یہ کہ جسے مخاطب کیا جا رہا ہے آپ اُسے سمجھدار سمجھ رہے ہیں اور دوسری یہ کہ آپ اُسے عزت دے رہے ہیں۔اب کوئی اس بات سے انکاری ہے کہ وہ سمجھدار نہیں تو ٹھیک ہے، مان لیتے ہیں کہ ہم سے غلطی ہوئی انہیں سمجھدار سمجھنے میں۔اُسکے لیے ہم معذرتخواہ ہیں۔آئندہ احتیاط کریں گے۔
بزرگوں کی بات سُننا چاہئے۔ بات سُنی بھی اور خاموش بھی رہے۔ میرے خیال میں خاموش رہنا ہی بہتر ہے۔
اللہ پاک آپ سب کو اور مجھے ہدایت کی راہ پر چلائے۔ آمین۔
1 comments:
دوده كا جلا چهانچ پهـونك كر پئے
Post a Comment