Wednesday, March 14, 2012

اپنے کام سے کام

یہ بات میری سمجھ سے بالا ہے۔ ایک بندہ اگر کوئی کام کرتا ہے(کام سے مُراد اچھا یا بُرا نہیں، کوئی بھی ایسا کام جس سے کسی کو نا تو فائدہ کو اور نا نقصان) اور کرنے والے بھی اِس چیز سے واقف نا ہو کہ جو وہ کر رہا ہے کسی کو فائدہ پہنچا رہا ہے یا نقصان، بس وہ من موجی سا بندہ ہو اور کچھ کام کرے۔

مثلا:

میں اپنا موبائل ٹی وی ٹرالی کے پاس رکھتا ہوں۔

اب یہ ایک ایسا کام ہے جو کسی کو نا نقصان پہنچا رہا ہےاور نا فائدہ۔ بھلا ایک موبائل فون کیا نقصان پہنچا سکتا ہے۔ خیر۔ کوئی جناب آئے اور اسے وہاں سے اُٹھا کر کہیں اور رکھ دے، ایسی جگہ جہاں (جس کا موبائل ہے) وہ تلاش کرنے پر مجبور ہو جائے کہ ابھی تو یہاں رکھا تھا کہاں چلا گیا۔ اور جب کسی بندے سے(جس نے موبائل وہاں سے اُٹھا کر کہیں اور رکھا ہو) پوچھا جائے کہ آپ نے میرا موبائل تو نہیں دیکھا؟ اور جواب ملے کہ میں نے وہاں سے اُٹھا کر کسی اور جگہ رکھ دیا ہے۔

پہلی بات تو یہ کہ موبائل کس کا تھا؟ (ظاہر ہے میرا)

دوسری بات یہ : آپ اُسے وہاں سے کیوں اُٹھا رہے ہیں ؟

تیسری بات یہ :  اگر آپ اُٹھا بھی رہے ہیں تو بتا کر اُٹھتے کہ میں اسے فلاں جگہ رکھ رہا ہوں۔

تو پہلے سوال کا جواب تو آپ کو معلوم ہو ہی گیا ہوگا۔ دوسری بات کا جواب اگر اِس طرح سے ملے کہ وہ موبائل وہاں پڑا مجھے اچھا نہیں لگ رہا تھا، یا ”اپنی چیزیں اپنے پاس رکھا کرو”۔ اور تیسری بات کہ اگر بتا کر اُٹھاتے تو اچھی بات ہوتی کہ بھائی آپ کا موبائل میں اُٹھا کر فلاں جگہ رکھ رہا ہوں۔ مینرز بھی تو یہی ہوتے ہیں۔

ب رہی اصل مُدے کی بات۔ بھائی آپ کو موبائل وہاں پڑا اچھا کیوں نہیں لگ رہا تھا؟ اور میں اپنی چیزوں کو اپنے پاس رکھا کروں ؟؟


بندہ یہ سوچنے پر مجبور ہوا کہ آیا اِسے موبائل سے تکلیف ہے یاں مجھ سے ؟


اب آپ ہی باتیں موبائل فون کہیں رکھا ہو تو آپ کیا کریں گے؟ ظاہر ہے اُسے وہیں رہنے دیں گے۔ جس بندے کا ہے وہ خود آ کر اُٹھا لے گا۔


جو بندہ بھی کوئی کام کرتا ہے وہ اس کا اپنا فعل اور اس کے اچھے بُرے کا مالک ہوتا ہے۔ خاممخواہ کی بحث لڑائی یا جھگڑا کرنے کا فائدہ ؟ دا پوائنٹ اِز کسی سے بُرا عمل کرو گے تو مخالف بھی اُس کے ساتھ بُرا عمل کرے گا، اچھی فعل کروگے تو اگلا بندہ بھی آپ کو اچھے فعل سے گریٹ کرے گا۔


خدارا کسی کے ذاتی معاملات میں دخل اندازی نا کریں، اور اگر کریں تو پھر یہ توقع نا رکھیں کہ مخالف آپ کی بات کو سُنے ۔ آپ کسی انسان کو بُرا کام کرنے سے منع تو کر سکتے ہیں پر اُس کر زبردستی عمل نہیں کروا سکتے۔اور اچھا کام تو دُنیا میں بہت کام لوگ ہیں تو کرتے ہیں اور اگر کوئی اچھا کام کر رہا ہے تو اس کی حوصلہ افزائی ضرور کریں۔اور اپنی رائے کا اظہار ضرور کیں پر اچھے لب و لہجے میں۔ بہتر یہی ہے کہ آپ اپنے کام سے کام رکھیں اور چھوٹی چھوٹی باتوں کو درگزر کرتے ہوئے زندگی گزاریں.

4 comments:

Ali Hasaan said...

اگر بیچارہ نوکر ہو وہ اور کمرہ صاف کرنے میں اٹھا کر کہیں اور رکھ دے تو؟

Blogger Pakistani said...

بھائی بات یہ ہے کہ لوگ سمجھتے ہیں کہ بس میں ٹھیک ہوں اور لوگ دوسروں کو بھی ایسا ہی دیکھنا چاہتے ہیں ۔۔۔ اب کچھ تو واقعی اچھے لوگ ہوتے ہیں جو کہ کسی کی اصلاح کرنا چاہتے ہیں لیکن اگلا بندو اسے سمجھتا نہیں اور ردّ عمل دکھاتا ہے لہٰذا مسائل بڑھتے ہیں۔۔۔

dinraat said...

علی حسن خوش آمدید۔ آتے آتے اپنا تعارف بھی کر دیتے تو کتنا اچھا ہوتا۔ :)
اگر نوکر ہوتا تو وہ دو کام کرتا۔
پہلا وہ یپنے مالک کو بتا کر اُٹھاتا۔
دوسرا وہ اُٹھا کر بھاگ جاتا :)۔

dinraat said...

بالکل ٹھیک کہا۔ مسائل کو بڑھانا نہیں کم کرنا چائیے۔

Post a Comment

Powered by Blogger.

آمدو رفت

کچھ میرے بارے میں

بلاگ کا کھوجی